نماز کے آداب

10494

نماز بہت بڑی عبادت ہے۔اس میں مسلمان اپنے دل اور بدن کو اللہ تعالیٰ کی طرف متوجّہ کرتا ہے تو اسکے لیے مناسب ہے کے اپنے نفس اور بدن کو تیار کر کے اسکی طرف پیش کرے۔

تاکہ وہ اللہ کی عبادت کے لیے بالکل فارغ ہو اور صحیح طریقے سے ادا کر سکے۔ اس کےلیے اسے نیچے دی گئی چیزوں سے مزیّن ہونا ضروری ہے۔

1۔ خلوص

اللہ تعالیٰ نے فرمایا "انہیں اسکے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا کہ صرف اللہ کی عبادت کریں اور اسی کے لیے دین کو خالص رکھیں"

اللہ خالص عمل کے سوا کسی عمل کو قبول نہیں کرتا۔ یعنی نہ اس میں ریا ہو اور نہ ہی شہرت مقصود ہو اور نہ شرک کی کسی قسم میں سے کوئی قسم ہو۔

مکمل وضو کرنا

اسباغ الوضو کامل اور مکمل طریقے سے وضو کرنا ۔ ابو ہریرہ رضي الله عنه سے مروی ہے "ْْبے شک رسول ﷺ نے فرمایا "کیا میں تمہاری کسی ایسی چیز کی طرف رہنمائی نہ کروں کہ اللہ اسکے ذریعے گناہوں کو مٹا دے اور اسکے ذریعے درجات کو بلند کردے"۔ صحابہ نے عرض کی کہ کیوں نہیں تو رسول اللہ نے فرمایا "سختی اور مشقّت کے باوجود مکمل وضو کرنا [المکارہ- وہ چیز جو انسان پر گراں گزرے جیسے سردی وغیرہ] ،مسجد کی طرف زیادہ قدم اٹھانا یعنی مسجد کے دور ہونے کے باوجود مسجد ہی میں نماز پڑھنا، اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظارکرنا اور نفس کو اللہ کی عبادت پر راضی کرنا ہے [الرباط- نفس کواللہ کی عبادت پر مجبور کرناہے]" [اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیے ہے]

3۔ نماز کے لیے جلدی کرنا

وہ نماز کے لیے انتظار کی فضیلت کو پانے کے لیے جلدی نکلنا ہے۔

ابو ہریرہ رضي الله عنه سے مروی ہے بے شک رسول ﷺ اللہ نے فرمای" جب تم میں سے کوئی نماز کا انتظار کرتا ہےتو گویا کہ وہ نماز پڑھ رہا ہے "[اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے]

4۔ اللہ کا ذکر کرنا

گھر سے نکلتے وقت اللہ کا ذکر کرے اور کہے " باسم الله، توكلت على الله، ولا حول ولا قوة إِلا باللهِ" [اس حدیث کو امام أبو داود نے روایت کیا ہے]

"اللهم إِني أعوذ بك أن أَضِل أو أُضل، أو أزِل أو أُزَل، أو أظلِم أو أُظْلَم، أو أجهَل أو يُجهْل عليَّ "[اس حدیث کو امام أبو داود نے روایت کیا ہے]

اور مسجد کی طرف جاتے ہوئے اللہ کا ذکر کرے اور کہے " اللهم اجعل في قلبي نورًا، وفي لساني نورًا، واجعل في سمعي نورًا، واجعل في بصري نورًا، واجعل من خلفي نورًا، ومن أمامي نورًا، واجعل من فوقي نورًا، ومن تحتي نورًا، اللهم أعطني نورًا "[اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے]

5۔ سکون اور وقار کے ساتھ نماز کی طرف چلنا

رسول ﷺ اللہ فرماتے ہیں " جب تم اقامت کو سنو تو سکون اور طمانیت کے ساتھ نماز کی طرف چل پڑو اور جلدی نہ کرو اور جتنی نماز پا لو، پڑھ لواور جو فوت ہو جائے اسکو پورا کر لو" [یہ حدیث متفق عليه ہے]

6۔ مسجد میں داخلے کے وقت اللہ کا ذکر کرنا۔

مسجد میں داخل ہوتے وقت اپنے دائیں پاؤں کو پہلے رکھے اور کہے " أعوذ بالله العظيم، وبوجهه الكريم، وسلطانه القديم من الشيطان الرجيم " [اس حدیث کو امام أبو داود نے روایت کیا ہے] " بسم الله، والصلاة والسلام على رسول الله" [اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے]"اللهم افتح لي أبواب رحمتك "[اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے]

مسجد سے نکلتے وقت بائیں پاؤں کوپہلے نکالے اور کہے " بسم الله، والصلاة والسلام على رسول الله، اللهم إني أسألك من فضلك، اللهم اعصمني من الشيطان الرجيم "[اس حدیث کو امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے]

7۔ دو رکعتیں پڑھنے سے پہلے نہ بیٹھے۔

رسول ﷺ اللہ فرماتے ہیں " جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسکو چاہیے کہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں پڑھ لے" [ یہ حدیث متفق عليه ہے]

8۔ انگلیوں کو چٹخنے سے یا ساتھ ساتھ ملانے سے پرہیز کرے ۔

رسول ﷺ اللہ فرماتے ہیں" جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو اچھی طرح سے وضو کر لے ۔ پھر وہ مسجد کا ارادہ کرتے ہوئے مسجد کی طرف نکلے تو اپنی انگلیوں کونہ ملائے اور نہ چٹخے کیونکہ وہ نماز میں ہے۔ "[ اس حدیث کو امام أبو داود نے روایت کیا ہے]

9۔ ذکر کے ساتھ مشغول رہنا۔

نماز کے انتظار کے وقت ذکر، دعااور تلاوت قرآن کے ساتھ اسطرح مشغول رہنا کہ دوسرے نماز پڑھنے والوں کو تشویش نہ ہو۔

10۔ نماز میں خشوع و خضوع اختیار کرنا۔

خشوع و خضوع نماز کا گودااور اسکی روح ہے۔ بغیر خشوع اور خضوع والی نماز ایسے مردہ بدن کی طرح ہے جس میں روح نہ ہو۔

ابن رجبؒ فرماتے ہیں «خشوع کی اصل، دل کی نرمی اور اسکی رقّت ہے اور اسکا خضوع ،جھکنا اور دل کی گرمی ہے» جب دل کا خشوع ہو گا تو جسم کے باقی اعضاء بھی اسکے تابع ہونگے کیونکہ وہ دل کے تابع ہیں۔ پس خشوع کا محل دل ہے اور اسکی تعبیر کرنے والی زبان باقی جوارح ہیںَ۔

11۔ اپنی ساری نماز میں نبی ﷺ اکرم کی سنت کو لازم پکڑنا۔

نماز عبادت ہے اس میں اتباع واجب ہے۔ پس ایسا عمل نہ کرے اور نہ کہے جسکو نبی کریم ﷺ نے نہیں کہا اور نہیں کیا۔ آپ ﷺ کے قول کی وجہ سے " تم نمازایسے پڑھو جیسے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو" [ اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے]