عمرہ کے ارکان ،واجبات اور سنتوں کا بیان

21674

عمرہ کے ارکان

1- احرام:

رسول اللہ ﷺ کے اس قول کی وجہ سے: " بیشک اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور بیشک ہر آدمی کیلئے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی "۔[ يہ بخاری کی حديث ہے]

2- صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا:

رسول اللہ ﷺ کے اس قول کی وجہ سے: " سعی کرو! بیشک اللہ نے سعی کو تمہارے اوپر فرض کیا ہے "۔[ يہ امام احمد سے مروی ہے]

3- طواف کرنا:

اللہ جل شاُنہ کے اس قول کی وجہ سے" اور چاہیئے کہ پرانے گھر کا طواف کریں"۔

احرام کی تصوير
صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا
طواف کرنا

عمرہ کے واجبات

1- میقات سےہی احرام باندھنا:

کيونکہ رسول اللہ ﷺ فرمايا ذکر موقيت کے بعد" يہ مذکورہ مقامات ميقات ہيں انکے ليے جو وہاں رہتے ہيں اور ان لوگوں کيلئے جو حج وعمرہ کا ارادہ کئے ہوئے وہاں سے گزر کر آتے ہيں "[ يہ بخاری کی حديث ہے]

2- سر مونڈہوانا یا بال کتروانا:

کيونکہ ارشاد ربانی ہے " ان شاء اللہ تم يقينا پورے امن وامان کے ساتھ مسجد حرام ميں داخل ہوگے سرمنڈوائے ہوئے اور سر کے بال کتروائے ہوئے"

عمرہ کی سنتیں

ارکان و واجبات کے علاوہ کے اعمال مسنون ہیں جیسا کہ آرہے ہیں

تنبیھات ...

1- جس نے عمرہ کے ارکان میں سے ایک رکن بھی چھوڑ دیا اسکے مناسک پورے نہیں ہوئے یہاں تک کہ اس کو ادا نہ کرے۔

2- جس نے عمرہ کے واجبات میں سے ایک واجب چھوڑ دیا اس پر دم ہے (یعنی بکری کا ذبح کرنا یا گائے کا یا اونٹ کا ساتواں حصہ ہے)

3- جس نے عمرہ کی سنتوں میں سے کسی سنت کو چھوڑ دیا تو اس پر کچھ بھی لازم نہیں ہے اور اسکا عمرہ بھی صحیح ہے۔

احرام کی تصوير
حلق اور قصر کی صورتيں